Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Homeopathic Best Medicines For Diabetes (Normal Sugar Level And Causes)

 

 
Homeopathic Best Medicines For Diabetes (Normal Sugar Level And Causes)

شوگر کی بیماری کے بہت سے عوامل ہو سکتے ہیں، جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:

وراثت: شوگر کی بیماری کے وراثتی عوامل بھی ہوتے ہیں، یعنی کسی شخص کے خاندان میں شوگر کی بیماری کی تاریخ ہو تو اس شخص کو بھی شوگر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

وزن کی بڑھتی ہوئی مقدار: زیادہ وزن رکھنے والے لوگوں کے لئے شوگر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

غیر مناسب خوراک: زیادہ شکر یا کاربوہائیڈریٹس والی غذا کھانے سے بھی شوگر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

غیر مناسب زندگی کے طریقے: جیسے کہ بے حد نشہ کردہ مشروبات کا استعمال، بے قاعدہ خوراک، بے قاعدہ ناپاکی اور جسمانی زندگی کی کمی وغیرہ۔

دوسری بیماریاں: کچھ دوسری بیماریاں جن میں شامل ہیں ہارٹ کی بیماریاں، بلڈ پریشر، گردوں کی بیماریاں، اور امراض تنفسیہ وغیرہ، شوگر کی بیماری کے خطرہ کو بڑھا سکتی ہیں۔

جنین کی تشکیل: اگر کوئی خواتین حاملہ ہوتی ہے تو ان کے جنین میں شوگر کی بیماری کی تشکیل کے خطرے بڑھ جاتے ہیں

مصنوعی شرابیں: جیسے کہ سوڈا، اور ایزی وغیرہ جو شکر یا کاربوہائیڈریٹس کے زیادہ استعمال کے ساتھ بنائی جاتی ہیں، شوگر کی بیماری کے خطرہ کو بڑھا سکتی ہیں۔

نسلی مسائل: خواتین کے اندرونی جانوروں کے نسلی مسائل جیسے کہ پولی سسٹ کا انحصار، شوگر کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

دوسری دوائیاں: کچھ دوسری دوائیاں جن میں شامل ہیں سٹیروئیڈ، دیوریٹک، اور آنٹی پسائیکوٹکس وغیرہ شوگر کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔

شوگر کی بیماری کا علاج شامل دو اہم اصول ہیں: خوراک کی نظم و ضبط اور جسمانی مشقہ۔

خوراک کے حوالے سے، شوگر کے مریضوں کو غیر مناسب غذا کا استعمال اجتناب کرنا چاہئے، جس میں شکر، کاربوہائیڈریٹس، اور چکنی چیزیں شامل ہوتی ہیں۔ ان کے بجائے، انہیں صحیح خوراک کی نظم و ضبط کے ساتھ خوراک کرنا چاہئے جس میں سبزیوں، پھلوں، سرخی مصالحہ، گندم کی روٹی، سفید موٹا چاول، اور دودھ، دہی

اور لوبیا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، مریض کو نسبتاً کم شکر کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔

جسمانی مشقہ کے لحاظ سے، شوگر کے مریضوں کو متنوع جسمانی مشقہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کہ چلنا، دوڑنا، سوئمنگ، اور کھیلنا۔ یہ ان کے جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں، ان کے خون کی شریانوں کو صحتمند بناتے ہیں، اور ان کی ضعیف اور کمزور ماضی کو بہتر بناتے ہیں۔

شوگر کی علامات

بار بار پیشاب آنا

پیاس زیادہ لگنا

تھکاوٹ کا احساس

نظر غبار آنا

چھکیں خشک اور جلدی چھڑکنے شروع ہوجانا

چکنائی کی زیادتی کی وجہ سے خارش کا احساس ہونا

زخموں کی بہتری کا دیر تک روکدوک ہونا

عام طور پر، نارمل شوگر کی مقدار صبح خالی پیٹ کے بعد 70 سے ہوتی ہے اور کھانے کے بعد 120 سے کم رہنا چاہئے۔ اگر آپ کے خون میں شوگر کی مقدار اس حدود سے بڑھ جاتی ہے تو آپ کو دو عمدہ علاجی طریقوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے: دوائی اور غذائی اصلاحات


شوگر سے نجات کے لیے چند مخصوص ادویات آپ کے ساتھ شیر کی جا رہی ہیں


ذیابطین شکری شوگر

بلڈ شوگر کے لیے نہایت مفید ریمیڈی

Syzygium j. Q

ہر چار گھنٹے بعد


شوگر جس کے ساتھ کمزوری

Uranium Nit 3x

ہر چار گھنٹے بعد


جب مردوں میں بالخصوص شوگر عصبی کمزوری, بے حسی کی حالت عام کمزوری کی وجہ سے ہو

Acid Phos. Q or 6

ہر چار گھنٹہ بعد


اداس لوگوں میں جب پیاس شدید ہو, کمزوری ہو مالیخولیا ہو قبض ہو

Natrum Mur 12x or30

ہر چار گھنٹے بعد


امدادی دوا

Medorrhinum 200 or 1M

ہر پندرہ دن بعد تین بار استعمال کریں


عام کمزوری زیادہ پانی پینے کی پیاس پیشاب زیادہ اور بار بار پھوڑے پھنسیاں باربارنکلے خارش اور الجھن ہو

Cephalandra Ind. Q

ہر چار گھنٹے بعد


منہ خشک پیاس بڑی ہوئی رات کو پیشاب زیادہ آئے پیشاب مقدار میں زیادہ آئے پیشاب آنے کے بعد کمزوری عام کمزوری شرمگاہ کی خارش

ہر چار گھنٹے بعد

Gymnema Syl. Q


بغیر پیاس کے منہ خشک رات کو ٹھنڈے پانی کی حاجت پیشاب یکدم بلا ارادہ آئے ٹانگوں میں کمزوری آرام کرنے اور دباؤ سے سکون ملے

Sulphonamide 30

ہر چار گھنٹے بعد


بائیو کیمک ادویات

Natrum Sulph 12x 0r 30

Post a Comment

0 Comments