Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Pulsatilla 30 Uses Homeopathic Medi

Pulsatilla 30 Uses Homeopathic Medi

Pulsatilla 30 Uses Homeopathic Medi

پلسٹلا: ہومیوپیتھک دوا کا معنی اور تفصیل

تعریف:

  پلسٹلا ایک ہومیوپیتھک دوا ہے جو طبیعی عناصر سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ عام طور پر پلانٹی نیچر کی ایک خاص قسم کو پڑھتی ہے جو پھولوں کی شکل میں پایا جاتا ہے۔ اس میں مختلف طبی خواص پائی جاتی ہیں جو مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔

تاریخ:

پلسٹلا کا استعمال ہزاروں سال پہلے سے ہو رہا ہے۔ یہ علاجی ترکیب ہومیوپیتھی معالجوں کے لئے ایک مشہور دوا ہے۔ یہ مصنوعی طور پر تیار نہیں کی جاتی بلکہ طبیعی اجزاء کو ملا کر بنائی جاتی ہے۔ پلسٹلا کے استعمال کا سبب یہ ہے کہ یہ دوا عموماً دل کے مسائل کے لئے استعمال ہوتی ہے اور اس کے استعمال سے تشخیص ہوتی ہے کہ مریض کس طرح کی صورتحال میں ہے۔

فوائد:

پلسٹلا کے استعمال سے کئی بیماریوں کا علاج ممکن ہوتا ہے۔ یہ دوا مختلف جسمانی، ذہنی اور روحانی مسائل کے لئے موثر ثابت ہوتی ہے۔ یہ علاج گرم جسموں کے لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ 

معدہ سے متعلق مسائل:

 پلسٹلا معدے کی بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوتی ہے۔ یہ گیس، اپھارا، اسیدیت۔ معدے کا الٹ جواب دینے کی صورت میں استعمال ہوتی ہے۔

ہورمونل تناو:

 پلسٹلا خواتین کے ہارمونز کی تناو کے مسائل کے علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہ معمولی سے سخت پیری کے درد، حالتِ حمل کے دوران کمزوری اور روزمرہ کی تناؤ سے نجات دلاتی ہے۔

پٹھوں کی بیماریاں:

 پلسٹلا پٹھوں کے امراض جیسے کہ سڑک سوزش، ٹینڈنس اور اعصابی تناو کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔

ماتم سے متعلق مسائل:

 پلسٹلا غم و اندوہ کی صورت میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہ خوشحالی اور تفریح کے لئے راحت بخش ہوتی ہے اور دل کی خلش کو کم کرتی ہے۔

آنکھوں کی بیماریاں:

 پلسٹلا آنکھوں کی تکلیفیں جیسے کہ آنکھوں کا پیلا پن، آنکھوں کا سوجن اور آنکھوں کا درد کے علاج میں فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

 اس کے علاوہ چند  علامات یہ ہیں

  نکس وامیکا کو مردوں کی دوا کہا  جاتا ہے کیونکہ اکثر مرد اس  کے مریض ہوتے ہیں 

 اور پلسٹلا کو عورتوں کی  دوا کہا جاتا ہے کیونکہ  زیادہ تر عورتیں  اس دوا کی مریض ہوتی ہیں

    اس دوا کے مریض کا مزاج بہت نرم ہوتا ہے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر رونا شروع کر دیتا ہے

 اس دوا کی تمام علامات عورتوں کے مزاج کی مانند بدلتی رہتی ہیں مثلا

 درد اپنی جگہ بدلتا رہتا ہے ماہواری کا خون کبھی روکتا ہے کبھی چلتا ہے کبھی کم کبھی زیادہ پاخانہ ایک رنگ کا نہیں آتا

 اور ابھی کے ابھی خوش باش ہوتا ہے اور پھر ابھی کے ابھی رونا شروع کر دیتا ہے اور پھر تھوڑی دیر بعد راضی  خوش ہو جاتا ہے وغیرہ

 پیاز بالکل نہیں لگتی لیکن  منہ خشک ہوتا ہے

 گرمی سے اور گرم کمرہ سے گرم چیزوں سے مریض کی ہر طرح کی تکلیفات بڑھ جاتی ہیں اور سردی سے سرد تازہ ہوا سے سرد چیزوں سے مریض کی ہر طرح کی تکالیف کم ہو جاتی ہیں

 جب درد ہوتا ہے تو اس کے ساتھ سردی لگتی ہے مگر اس کے باوجود سرد کھلی ہوا میں آرام رہتا ہے

 مریض ہر وقت یہ چاہتا ہے کہ وہ کھلی ہوا میں رہے

 مریض کی تمام علامات شام کے وقت بڑھ جاتی ہیں

 منہ کا ذائقہ خراب ہوتا ہے خصوصا صبح کے وقت

 جسم کی رطوبات مثلا سوزاکی مادہ, بلغم, کان کی پیپ وغیرہ وغیرہ زرد گاڑھے رنگ کے یا زردی مائل سبز  ہوتے ہیں

  کان کی پیپ  حیض دودھ وغیرہ کا دب جانا اور ان کے بد اثرات میں یہ دوا استعمال کی جاتی ہے

 حیض کا دب جانا وجہ یہ ہو کے نہانے سے  اور پاؤں  گیلے  ہونے سے

 حیض سیاہ رنگ کے تھوڑے آتے ہیں اور زیادہ دیر بعد  خصوصا بلوغت کے وقت

 دوران حمل اور بلوغت کے عوارضات  سب سے زیادہ  اس  دوا کو طلب کرتے ہیں

 آہستہ آہستہ چلنے سے تمام تکلیفات میں آرام رہتا ہے

 فولاد کے استعمال کے بد اثرات

 خسرہ کے بد اثرات

 لیٹنے پر بار بار پیشاب کی حاجت

 بدن کی صرف ایک طرف پسینے

 سوزاکی مادہ کا  خصیوں میں منتقل ہونا

 طاقت

3 سے لے کر 30 تک اور  اونچی طاقتیں

استعمال کا وقت:

 پولسٹیلا کو صحیح وقت پر استعمال کرنا اہم ہے۔ عموماً، اسے ہر 2 گھنٹے یا حسب ضرورت استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ آپ کے معالج کی تجویز کے مطابق ہونا چاہئے۔

مناسب محیط: 

پولسٹیلا کو مناسب محیط میں رکھیں۔ ہومیوپیتھک دواؤں کو گرمی، نمی، یا بہت زیادہ روشنی سے بچائیں۔ انہیں خشک اور ٹھنڈی جگہوں میں رکھیں۔

دوا کا احتیاط: 

پولسٹیلا استعمال کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ اگر آپ کو کسی دوسری دوا یا صحتی مسئلے کی وجہ سے الرجی ہوتی ہے، تو یہ دوا استعمال نہ کریں

Post a Comment

0 Comments